عرفانِ نعت ہے نہ ہی وجدانِ نعت ہے

لیکن ازل سے حسرت و ارمانِ نعت ہے

حکمِ خداے پاک ہے مدحت رسول کی

صلُّو علیہِ اصل میں اعلانِ نعت ہے

طاعت نبی کی طاعتِ ربِ عظیم ہے

الفت مرے کریم کی عنوانِ نعت ہے

ہر اک خیالِ عالی کو پایا ہے نعت میں

کتنا وسیع دیکھیے دامانِ نعت ہے

سب پھول محوِ رقص ہیں ، غنچے ہیں مشک بار

کیسا سدا بہار گلستانِ نعت ہے

ہر انتخابِ لفظ میں لازم ہے احتیاط!

حدِ ادب جناب یہ میدانِ نعت ہے

حسّان کے ہنر سے عطا ہو طریقِ نعت

درکار مجھ کو ویسا ہی سامانِ نعت ہے

خود خالقِ جہان ہے مداحِ اوّلیں

کتنی بلند و بانگ قمرؔ شانِ نعت ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]