عزت و عظمتِ شاعری نعت ہے

حرف اور صوت کی زندگی نعت ہے

ہے وہ ناعت جو خوش ہے ولادت کی شب

آمدِ مصطفیٰ کی خوشی نعت ہے

حرفِ مدحت مرے مثلِ زرناب ہیں

گویا میرے لئے سروری نعت ہے

ہو عطا نعت یہ بھی کرم ہے مگر

خواہشِ نعت بھی واقعی نعت ہے

دل کی بے چینیاں منہ چھپا لیتی ہیں

جب مرے کان میں گونجتی نعت ہے

خوف بالکل نہیں حشر کی دھوپ کا

سائباں بن کے سر پر تنی نعت ہے

کچھ بھی اشفاق اب سوجھتا ہی نہیں

فہم و ادراک میں یوں بسی نعت ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]