غلاموں پر محمد کی عنایت ہوتی رہتی ہے

کرم فرماتے رہتے ہیں زیارت ہوتی رہتی ہے

عبادت ہے تلاوت مصحفِ روئے مبارک کی

تلاوت کرتے رہتے ہیں عبادت ہوتی رہتی ہے

مجھے تسلیم اے واعظ برا ہوں میں بہت لیکن

بروں پر بھی مرے آقا کی رحمت ہوتی رہتی ہے

بدستِ خواجہ و داتا بدستِ شاہِ لاثانی

نبی کے نام پر ہر دم سخاوت ہوتی رہتی ہے

حبیبِ کبریا کے سبز گنبد کے حسین جلوے

نکاہیں تکتی رہتی ہیں عبادت ہوتی رہتی ہے

عمل سے ہیں تہی داماں مگر ہیں اس پہ ہم نازاں

مرے آقا کی ہر عاصی پہ رحمت ہوتی رہتی ہے

نبی کا نام لینے میں حلاوت ہی حلاوت ہے

مرے ہونٹوں کو حاصل یہ حلاوت ہوتی رہتی ہے

حضوری کا شرف مجھ کو بھی حاصل ہوتا رہتا ہے

مرے لج پال آقا کی عنایت ہوتی رہتی ہے

سعادت ہی سعادت ہے نبی کا ذکر کرنے میں

مجھے ہر آن یہ حاصل سعادت ہوتی رہتی ہے

نیازیؔ کوئی اندازہ کرے کیا ان کی رحمت کا

گنہگار آتے رہتے ہیں شفاعت ہوتی رہتی ہے​

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]