غم ہے نا کوئی دکھ ہے نہ پہلو میں درد ہے
روئے سخن پہ جب سے مدینے کی گرد ہے
زیرِ قدم ہیں انجم و خورشید و ماہتاب
خوش بخت کتنا طیبہ کاصحرا نورد ہے
ہے گنبدِ خیال میں چہرہ حضور کا
آتش فراق و ہجر کی سینے میں سرد ہے
اپنی مثال آپ ہے وصف و کمال میں
ہر فرد خاندانِ نبوت کا فرد ہے