قدم ، قدم پہ صدف رشکِ کہکشاں دیکھو

زمینِ بطحا میں آباد آسماں دیکھو

ازل سے بزمِ درود و سلام جاری ہے

خدا کے قرب میں آقا کا آستاں دیکھو

جو دشمنوں کو بھی رحمت کی دے دُعا یارو!

کہیں ملے گا کوئی اُن سا مہرباں دیکھو

زمیں پہ خلد نشاں ، شہرِ امن ، رحمت ہے

مدینہ حُسنِ عطا ، حُسنِ جاوِداں دیکھو

نہ خوفِ گرمیء محشر ، نہ ڈر عذابوں کا

لگا ہے اُن کے کرم کا یہ شامیاں دیکھو

نبی کے سائے میں اُمت کا شان و شوکت سے

رضاؔ بہشت کو جاری ہے کارواں دیکھو

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]