قلم خوشبو کا ہو اور اس سے دل پر روشنی لکھوں

مجھے توفیق دے یارب کہ میں نعت نبی لکھوں

لباسِ حرف میں ڈھالوں میں کردارِ َحسیں اُن کا

امیں لکھوں ، اَماں لکھوں، غنی لکھوں سخی لکھوں

حرا کے سوچتے لمحوں کو زندہ ساعتیں لکھ کر

صفا کی گفتگو کو آبشارِ آگہی لکھوں

تمنا ہے کہ ہو وہ نامِ نامی آپ کا آقا

میں جو لفظ آخری بولوں میں جو لفظ آخری لکھوں

قلم کی پیاس بجھتی ہی نہیں مدح محمد میں

میں کن لفظوں میں اپنا اعترافِ تشنگی لکھوں

جبینِ وقت پر حسّانؔ و جامیؔ کی طرح چمکوں

صبیحؔ اُن کی غلامی کو متاعِ زندگی لکھوں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]