لب پہ پھر آئی ہے فریاد رسول عربی
کیجیے ہاں مری امداد رسول عربی
آپ کی ذات ہر اک طرح سے ہے فخر زماں
حق ہے ہر آپ کا ارشاد رسول عربی
تھک گئے ہند کے یہ روز و شب و شام و سحر
سنتے سنتے مری فریاد رسول عربی
ہجر طیبہ میں نہیں ایک گھڑی مجھ کو قرار
زندگی ہو گئی برباد رسول عربی
آپ کے ہاتھ میں ہے میرا چمن میری بہار
تاک میں ہے مری صیاد رسول عربی
کوئی پیدا نہ ہوا کوئی نہ پیدا ہوگا
آپ جیسا کرم ایجاد رسول عربی
بگڑی بہزادؔ کی للہ بنا دیں سرکار
کیوں پریشاں رہے بہزادؔ رسول عربی