لذت ملی ہے طیبہ میں آکر​

حالت ہوئی اب تبدیل یکسر​

آئے ہیں شہرِ آقائے کوثر​

اللہ اکبر ، اللہ اکبر​

سب سے ہیں بڑھ کر ، ہر اک سے بہتر​

رب کے علاوہ وہ سب سے برتر​

مخلوق کوئی ان کی نہ ہمسر​

اللہ اکبر ، اللہ اکبر​

پیارے محمد رہتے یہاں تھے​

رنج و مصائب سہتے یہاں تھے​

حجرہ مبارک ، محراب و منبر​

اللہ اکبر ، اللہ اکبر​

مسجد وہ گنبد والی بھی دیکھی​

صفہ بھی دیکھا ، جالی بھی دیکھی​

پہنچی نظر جب جالی کے اندر​

اللہ اکبر ، اللہ اکبر​

پہلو میں ان کے شمس و قمر ہیں​

بوبکر ہیں اور حضرت عمر ہیں​

مدفون ہوں گے عیسیٰ یہیں پر​

اللہ اکبر ، اللہ اکبر​

کھلتے تھے سب در مسجد کے اندر​

ممنوع ہو گئے از حکمِ سرور​

کھلتا رہے گا صدیق کا در​

اللہ اکبر ، اللہ اکبر​

وہ مقبرہ جس کا نام جنت​

دائی حلیمہ ، عثماں کی تربت​

ہیں اہلِ بیت اس میں جلوہ گستر​

اللہ اکبر ، اللہ اکبر​

صدیوں پرانے وہ اسطوانے​

ازواج کے وہ پیارے گھرانے​

سرسبز گنبد شاداب و اخضر​

اللہ اکبر ، اللہ اکبر​

وہ بابِ فہدی عبدالعزیزی​

وہ بیرِ عثماں ، وہ بیرِ علوی​

اعلان جبلِ سلیعہ کے اوپر​

اللہ اکبر ، اللہ اکبر​

جنت کا ٹکڑا ریاضِ جنت​

دوگانہ اس جا آقا کی سنت​

ہے عاشقوں کا اس جا سمندر​

اللہ اکبر ، اللہ اکبر​

طیبہ میں کتنے گھر ہیں جمالی​

جمعہ ، قبا اور دو قبلہ والی​

سب سے صحابہ نکلے ہیں پڑھ کر​

اللہ اکبر ، اللہ اکبر​

بیعت ہوئے تھے سارے مسلماں​

مسجد کے کونے پر وہ گلستاں​

بن گئے خلیفہ صدیقِ اکبر​

اللہ اکبر ، اللہ اکبر​

مجمع کی کثرت کا تانا بانا​

عشاقِ احمد کا آنا جانا​

آتے رہیں گے ہم بھی برابر​

اللہ اکبر ، اللہ اکبر​

ہر ایک مادح اُن پر فدا ہے​

اُن کا ثنا خواں تو خود خدا ہے​

یہ سَرسَرؔی سی ہے نعتِ انور​

اللہ اکبر ، اللہ اکبر​

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]