لے کے اٹھی نغمہ صفات محمد

ظلمت شب میں حرا کی صبح مخلد

وادی فاراں کی تابناک سحر سے

نور فشاں ہے یہ آسمان زبر جد

اُس کو ملی سروری و خسروی دہر

اُس پہ اتاری گئی کتاب مجلد

عکس جبیں اُس کا عکس ماہ متمم

نقش نگیں اُس کا نقش لعل و زمرد

اُس نے دکھائی ہے مجھ کو راہ بصیرت

اُس نے سجائی ہے میرے فکر کی مسند

اُس نے بتایا مجھے ادب کا سلیقہ

اُس نے سکھایا ہے احترام اب و جد

اُس کا زمانے نے احترام کیا ہے

جس نے کیا دل سے احترام محمد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]