لے کے اٹھی نغمہ صفات محمد
ظلمت شب میں حرا کی صبح مخلد
وادی فاراں کی تابناک سحر سے
نور فشاں ہے یہ آسمان زبر جد
اُس کو ملی سروری و خسروی دہر
اُس پہ اتاری گئی کتاب مجلد
عکس جبیں اُس کا عکس ماہ متمم
نقش نگیں اُس کا نقش لعل و زمرد
اُس نے دکھائی ہے مجھ کو راہ بصیرت
اُس نے سجائی ہے میرے فکر کی مسند
اُس نے بتایا مجھے ادب کا سلیقہ
اُس نے سکھایا ہے احترام اب و جد
اُس کا زمانے نے احترام کیا ہے
جس نے کیا دل سے احترام محمد