ماہِ عرب ہے، مہرِ عجم ہے تمہاری ذات !

نازاں ہیں ہم کہ فخر اُمم ہے تمہاری ذات !

راہِ یقیں کے راہنما، شاہِ دوسریٰ

سر تا قدم نوال و کرم ہے تمہاری ذات !

خالق کے امرِ کن کی تمہیں اوّلیں کرن

مابینِ کُل حدوث و قِدَم ہے تمہاری ذات !

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated