مبتدا کی دید کرتے ، منتہیٰ کو دیکھتے

کاش آسی ہم بھی شاہ انبیاء کو دیکھتے

کاش ہو جاتا ہمارا اس زمانے میں جنم

چومتے نعلین وجہِ والضحٰی کو دیکھتے

ہم کو بھی ملتا نبی کے ساتھ ہجرت کا سرور

ہم بھی طیبہ میں صداے مرحبا کو دیکھتے

دین کے احکام بھی سنتے براہ راست ہم

روز آنکھوں سے حبیبِ کبریا کو دیکھتے

کچھ نہ ہم کو فکر ہوتی رہ گزارِ حشر کی

سائرِ عرشِ معلیٰ رہ نما کو دیکھتے

سر کٹاتے ہیں بنا دیکھے ، نبی کی شان پر

کیا نہ کرتے اُمتی گر مصطفیٰ کو دیکھتے

رب نے رکھا خاص جلوہ بہرِ حضرت مصطفیٰ

کس طرح پھر طور پر موسیٰ خدا کو دیکھتے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]