مجملاتِ خَلق کی شرحِ مفصَّل آپ ہیں

عالَمِ تکوین میں ذاتِ مکمل آپ ہیں

آپ کی تمہید میں تھے آپ سے پہلے نبی

مقصدِ حرفِ سماوی، متنِ مُرسَل آپ ہیں

صیغۂ تفضیل نسبت سے ہوا عظمت مآب

خُلقِ احسن، خِلقِ اکمل، خَلقِ اجمل آپ ہیں

طلعتیں ہیں حرف کے امکان پر پھیلی ہوئی

طاقِ ادراکِ بشر میں تابِ مشعَل آپ ہیں

انبیا آتے رہے ہیں عہدِ نصرت باندھ کر

فیصلہ تو ہو چکا تھا قولِ فیصل آپ ہیں

لغزشیں تو ہیں مگر ہے دستِ رحمت کارساز

میری ساری مشکلوں کا ایک ہی حل آپ ہیں

نارسائی چھُو نہیں سکتی مرے ایقان کو

عجز کے حرفِ دُعا پر دستِ مقبَل آپ ہیں

منظرِ یومِ ابد ہے آپ کا فیضِ عیاں

قدرتِ دستِ ازل کا نقشِ اوّل آپ ہیں

حُجرۂ جاں میں فروزاں آپ کی مدحت کے دیپ

دل کے آئینے پہ کندہ اسمِ صیقل آپ ہیں

آپ ہیں مقصودؔ و محبوبِ خدائے لم یزل

زیست کے اظہار میں روحِ مسلسل آپ ہیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]