مجھے بھی لائے گا شوقِ سفر ’’مواجہ‘‘ پر

شبِ فراق کی ہو گی سحر ’’مواجہ‘‘ پر

زباں سے عرضِ تمنا نہ کر سکا لیکن

کھڑا تھا ہاتھ، مگر باندھ کر ’’مواجہ‘‘ پر

ازل سے محوِ سفر ہے ہمارا ذوقِ نظر

تمام ہو گا ہمارا سفر ’’مواجہ‘‘ پر

اُنہی کے جود و عطا کا جہاں میں شہرہ ہے

یہی لٹاتے ہیں لعل و گہر ’’مواجہ‘‘ پر

طبیبو ! جاؤ تمہارے یہ بس کا روگ نہیں

ملیں گے مجھ کو مرے چارہ گر ’’مواجہ‘‘ پر

نہ دیکھ پایا ’’مواجہ شریف‘‘ جی بھر کے

جھُکی جھُکی سی پڑی ہے نظر ’’مواجہ‘‘ پر

غموں کی دھوپ سے مل جائے گی نجات مجھے

نصیب میں ہے اگر دوپہر ’’مواجہ‘‘ پر

مرادیں مانگ لو دونوں جہاں کی مولا سے

چلے ہی آئے ہو اشفاقؔ گر ’’مواجہ‘‘ پر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]