مجھے عزمِ سفر دے دے خُدایا

مدینہ کی ڈگر دے دے خُدایا

درِ محبوب تک دے دے رسائی

ظفرؔ کو بال و پر دے دے خُدایا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated