مجھ پر برس رہی ہے رحمت حضور کی

دن رات کر رہی ہوں مدحت حضور کی

محفل سجی ہوئی ہے دل کے دیار میں

محسوس ہو رہی ہے قُربت حضور کی

حرفوں کو شان ہے ملی آقا کی نعت سے

خامے کو مل گئی ہے نکہت حضور کی

روشن ہوا ہے دل میں اک نوُر کا دیا

آنکھوں میں بس گئی ہے صورت حضور کی

رہتا ہے شاد دل مرا آقا کی یاد میں

خوش بخت ہوں ملی ہے الفت حضور کی

گر شہرِ نور بار میں ہو جائے حاضری

پھر ناز چوم لے گی چوکھٹ حضور کی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]