مجھ پہ بھی چشمِ کرم ماہِ رسالت کرنا

التجا ہے یہ مری اتنی عنایت کرنا

کاش! میرے بھی مقدر میں یہی لکھا ہو

رات دن آپ کے روضے کی زیار ت کرنا

مجھ کو خوش بخت اسی واسطے سب کہتے ہیں

کہ مرا عشق ہے سرکار کی مدحت کرنا

ہیں گنہ گارو خطا کار مگر آ پ کے ہیں

ہم سیہ کاروں کی محشر میں شفاعت کرنا

کام آئے گا یہی دونوں جہاں میں آصف

آپ کے اسوۂ کامل کی اطاعت کرنا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]