محبوب کی محفل کو محبوب سجاتے ہیں

محبوب کی محفل کو محبوب سجا تے ہیں

آتے ہیں وہی جن کو سرکار بلاتے ہیں

وہ لوگ خدا شاہد قسمت کے سکندر ہیں

جو سرور عالم کا میلاد مناتے ہیں

جن کا بھری دنیا میں کوئی بھی نہیں والی

اس کو بھی میرے آقا سینے سے لگاتے ہیں

دامان کریمی کی وسعت تو ذرا دیکھو

ہم جیسے نکموں کو کملی میں چھپاتے ہیں

اس واسطے جیتا ہوں کہہ دے یہ کوئی آکر

چل تجھ کو مدینے میں سرکار بلاتے ہیں

ان لوگوں کی عظمت کا اللہ بھی ذاکر ہے

گن آپ کی عظمت کے دن رات جو گاتے ہیں

اللہ کے خزانوں کے مالک ہیں نبی سَرور

یہ سچ ہے نیازؔی ہم سرکار کا کھاتے ہیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]