محسن و غمخوارِ انساں ہیں حضور
عظمت و توقیرِ قرآں ہیں حضور
اُن کے ہی لطف و کرم میں زندگی
باعثِ تسکینِ ہر جاں ہیں حضور
ہر جگہ ، ہر موڑ پر ، ہر دور میں
اپنی اُمت کے نگہباں ہیں حضور
صدرِ بزمِ مرسلاں ، فخر الہدیٰ
وصل کی شب کے بھی مہماں ہیں حضور
نورِ عالم ، رحمتِ کونین ہیں
شاہِ جنت ، ظِلِّ رحماں ہیں حضور
سر سے لے کر پاؤں تک ہیں روشنی
شاہکارِ ربِ ذیشاں ہیں حضور
شان جن کی سب سے اعلیٰ ہے رضاؔ
ماوارئے عقلِ انساں ہیں حضور