محمد نام اس دل میں جڑا مثلِ نگینہ ہے

اسی کا ورد کرتی ہوں یہی میرا خزینہ ہے

سدا ملتی ہی رہتی ہے مجھے خیرات جلووں کی

انہی کے نوُر سے روشن نظر کا آبگینہ ہے

تصور میں ہمیشہ سامنے ہے والضحیٰ چہرہ

حقیقت میں بھی تو دیکھوں مری حسرت دیرینہ ہے

درودِ پاک کی محفل سجا کر نعت کہتی ہوں

خوشا قسمت یہی عادت یہی میرا قرینہ ہے

ازل سے زندگی میں آپ کی یادوں کی رونق ہے

بسیں دل میں مرے آقا مرا دل بھی مدینہ ہے

بلا لیں ناز کو در پر رہوں گنبد کی چھاؤں میں

مِرے شاہا جدائی میں ہوا دشوار جینا ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]