مدینے کی فضا ہے اور میں ہوں

مرا بختِ رسا ہے اور میں ہوں

تصور میں سنہری جالیاں ہیں

عطائے مصطفی ہے اور میں ہوں

پرِ روح الامیں لگ جائیں مجھ کو

بلاوا آپ کا ہے اور میں ہوں

جھکا ہے سر نبی کے آستاں پر

یہی صبح و مسا ہے اور میں ہوں

عبادت ہی عبادت ہو رہی ہے

شہِ دیں کی ثنا ہے اور میں ہوں

مجھے معراج حاصل ہو رہی ہے

نبی کا نقشِ پا ہے اور میں ہوں

چمک اٹھی ہے قسمت میری آصف

کرم سرکار کا ہے اور میں ہوں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]