مدینے کی مٹی ہے سب سے نرالی

مدینے میں ہیں سب جہانوں کے والی

مدینے کا پانی تو ابِ شفا ہے

وہاں کی ہوا زندگی دینے والی

ہوا ہوتا پیدا جو دورِ نبی میں

میں دن رات سنتا اذانِ بلالی

وہ محبوب داور ہیں ساقی کوثر

خدا نے کبھی بات اُن کی نہ ٹالی

مجھے پھر بُلائیں مدینے میں آقا

میں جی بھر کے دیکھوں گا روضے کی جالی

پسینہ شہِ دیں کا صد رشکِ عنبر

وہیں سے گلوں نے وہ خوشبو چرالی

وہی سب سے بالا وہی سب سے والا

وہی رب کے پیارے وہی سب سے عالی

مجھے اپنے قدموں میں رکھ لیجیے گا

میں آؤں گا اک روز بن کر سوالی

کراچی سے بھیجے ہیں خاکی نے آقا

سلامتوں کے تحفے درودوں کی ڈالی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]