مدینے کے آقا غلاموں کے سرور درود و سلام اے نبی پیش تم پر
مکرم، مطہر، معطر، منور درود و سلام اے نبی پیش تم پر
یہی ہے گزارش مہینے میں حج کے کرم ہم پہ ہو تو پہنچ جائیں در پہ
زباں پر یہ اشعار اپنے سجا کر درود و سلام اے نبی پیش تم پر
مدینے کے آقا اے نبیوں کے سلطاں یہی آرزو ہے نکل جائے یہ جاں
تمہارے ہی در پر تمہارے ہی در پر درود و سلام اے نبی پیش تم پر
زبوں حال ہے امتِ بے نوا کا کرم کی نظر ہو کرم میرے آقا
شفیعِ امم غم کے ماروں کے سرور درود و سلام اے نبی پیش تم پر
یہ محشر میں کہنا کہ آؤ غلامو مری پاک کملی کے سایے میں آؤ
سبھی کہہ رہے ہیں عقیدت سے مل کر درود و سلام اے نبی پیش تم پر
مقدر مدینے میں لے جائے گا جب کہے گا وہ ممنون اے رحمتِ رب
فداؔ خاک مل لے گا اپنی جبیں پر درود و سلام اے نبی پیش تم پر