مری بھی بگڑی بنانے حضور آئیں کبھی

مِرا نصیب جگانے حضور آئیں کبھی

خوشی کا مژدہ سنانے حضور آئیں کبھی

مجھے بھی جلوہ دکھانے حضور آئیں کبھی

چمن میں پھول کھلانے حضور آئیں کبھی

کہ اجڑے دل کو بسانے حضور آئیں کبھی

حسن حسين جو پیارے ہیں آپ کو آقا

انہیں کا صدقہ لٹانے حضور آئیں کبھی

خمار جس کا رہے عمر بھر نگاہوں میں

شراب عشق پلانے حضور آئیں کبھی

میں سوؤں خواب میں دیدار آپ کا ہوجائے

مجھے وہ نیند سلانے حضور آئیں کبھی

ہے تیرہ قلب مرا ہر طرف اندھیرا ہے

چراغ عشق جلانے حضور آئیں کبھی

پھنسی ہے ناؤ مری جاکے بیچ دھارے میں

اسے بھی پار لگانے حضور آئیں کبھی

مدد کی ہم کو ضرورت ہے اے مرے آقا

ہماری ناؤ ترانے حضور آئیں کبھی

چہار سمت سے گھیرا ہے مجھ کو آفت نے

رہائی مجھ کو دلانے حضور آئیں کبھی

میں نعت لکھّوں پڑھوں آپ کی اے میرے حضور

مری بھی داد بڑھانے حضور آئیں کبھی

غریب و بے بس و بیکس ہوں اے مرے آقا

مرا بھی بھاگ جگانے حضور آئیں کبھی

مریضِ دید ہے شاہد علاج کیسے ہو

کہ دید اس کو کرانے حضور آئیں کبھی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]