مری طرح سے نہ حق بات تم کہو دیکھو

بلا کا سایہ مرے آس پاس کیسا ہے

یہ فیصلہ ہے کہ ہم اپنے حق سے باز آئیں

تو پھر یہ لہجہ یہ ترا، التماس کیسا ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated