مرے محبوب، محبوبِ خُدا ہیں

مرے آقا، امام الانبیا ہیں

حبیبِ کبریا، خیر البشر ہیں

جنابِ فاطمہؓ خیر النساء ہیں

سراپا روشنی، نورِ مجسم

وہی شمس الضحیٰ، بدرالدجیٰ ہیں

وہی جو رحمۃ اللعالمیں ہیں

وہی نورالہدیٰ، خیر الوریٰ ہیں

جو محروموں میں خوشیاں بانٹتے ہیں

وہی بے آسروں کا آسرا ہیں

سخی ایسے، کوئی جتنا بھی مانگے

فزوں تر، بیش تر، کرتے عطا ہیں

مؤدب، ایستادہ اُن کے در پر

ظفرؔ مُجھ سے سگِ در بے نوا ہیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]