مرے مولا، مرے خالق ، مرے غفار حاضر ہوں

خطاؤں کا لیے سر پر میں اک انبار حاضر ہوں

تو اپنے فضل سے تبدیل قلبِ پر معاصی کر

میں اس کی عادتِ عصیاں سے ہوں لاچار حاضر ہوں

طفیلِ مصطفیٰ توفیق دے مجھ کو بھلائی کی

عطا کر صدقۂ ذاتِ شہِ ابرار ،حاضر ہوں

مرے ہر اک عمل میں تُو فقط اپنی رضا رکھ دے

ریا کاری سے کر عاری مرا کردار، حاضر ہوں

نہیں ہرگز سوا تیرے کوئی معبود میرے رب

عبادت سہل کر مجھ پر، مرے مختار حاضر ہوں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

مسلمانوں نہ گھبراؤ کورونا بھاگ جائے گا

خدا کی راہ پر آؤ کورونا بھاگ جائے گا عبادت کا تلاوت کا بناؤ خود کو تم خُو گر مساجد میں چلے آؤ کورونا بھاگ جائے گا طریقے غیر کے چھوڑو سُنو مغرب سے مُنہ موڑو سبھی سنت کو اپناؤ کورونا بھاگ جائے گا رہو محتاط لیکن خیر کی بولی سدا بولو نہ مایوسی کو […]

جس میں ہو تیری رضا ایسا ترانہ دے دے

اپنے محبوب کی نعتوں کا خزانہ دے دے شہرِ مکّہ میں مجھے گھر کوئی مِل جائے یا پھر شہرِ طیبہ کی مجھے جائے یگانہ دے دے اُن کی نعلین کروں صاف یہی حسرت ہے ربِّ عالم مجھے اِک ایسا زمانہ دے دے نوکری تیری کروں آئینہ کرداری سے اُجرتِ خاص مجھے ربِّ زمانہ دے دے […]