مرے مولا کہتا رہوں سدا , تری شان جل جلالہ

مجھے کر عطا یہی سلسلہ , تری شان جل جلالہ

تری قدرتوں کا شمار کیا , تری عظمتوں کا حساب کیا

تو خدا ہے میرے حبیب کا , تری شان جل جلالہ

یہ کرم ہے تیرا مرے خدا ، جو میں کہہ رہا ہوں یہ برملا

میں ترا ہوں اور ہے تو مرا ، تری شان جل جلا لہ

مرے سینے میں تیری روشنی , مرے چار سو تیرا نور ہے

مجھے ظلمتوں سے بچا لیا , تری شان جل جلا لہ

مری جستجو کو کمال دے , مری آرزو کو نہال کر

رہوں بن کے تیرا ہی میں سدا , تری شان جل جلا لہ

تری یاد میں ہی حیات ہو , ترے ذکر پر ہی ممات ہو

یہ قبول کر میری التجا , تری شان جل جلالہ

مرے آنسوؑوں کو صدا ملے , مری سسکیوں کا بھرم رہے

رہے لب پہ ہر دم تری ثنا , تری شان جل جلالہ

تو ہی عرش پر تو ہی فرش پر , تو ہی شاہ رگ سے قریب تر

ترے جلوے پھیلے ہیں جا بجا , تری شان جل جلالہ

مری زندگی کا سرور تو , مری بندگی کا ہے نور تو

مرے ہر عمل کے اے آشنا , تری شان جل جلالہ

پڑی مشکلیں میرے سر پہ جب ، مجھے گھیرا درد و الم نے جب

ترے ذکر نے دیا حوصلہ , تری شان جل جلالہ

کبھی لڑکھڑایا نہیں ہوں میں , کبھی بے قرار ہوا نہیں

ملا ہر گھڑی ترا آسرا , تری شان جل جلالہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

کرم ایسا کبھی اے ربِ دیں ہو

نبی کا سنگِ در میری جبیں ہو نگاہوں میں بسا ہو سبز گنبد لبوں پر مدحتِ سلطانِ دیں ہو سکوں کی روشنی صد آفریں ہے نبی کی یاد ہی دل کی مکیں ہو محبت ، پیار ، امن و آشتی کا مرا کردار سنت کا امیں ہو ہمیشہ دین کے میں کام آؤں مرا ہر […]