مصرعِ وصفِ پیمبر میرے ہاتھ آ جائے

چہرۂ ماہِ منور میرے ہاتھ آ گیا

ان کے کردار کا گوہر میرے ہاتھ آ جائے

دنیا و دیں کا زیور میرے ہاتھ آ جائے

نعت کے رمز کی خیرات میں اس سے مانگوں

شہرِ طیبہ کا سخن ور میرے ہاتھ آ جائے

جب بھی لفظوں سے کروں نعت محل کی تعمیر

شوکتِ طغرل و سنجر میرے ہاتھ آ جائے

مجھ کو عرفانِ رسولِ عربی ہو جائے

دولتِ بوذر و قنبر میرے ہاتھ آ جائے

نامہء حاضری بھیجوں میں نبی کو مظہرؔ

گر مدینے کا کبوتر میرے ہاتھ آ جائے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]