ملی ہے محبت حضور آپ کی

بڑی ہے عنایت حضور آپ کی

سبھی کے لبوں پر ہے نام آپ کا

سبھی کو ہے چاہت حضور آپ کی

وہی ہے معزز ہمارے لیے

جو کرتا ہے عزت حضور آپ کی

دُعا جب بھی مانگی ہے معبود سے

تو مانگی ہے قربت حضور آپ کی

خدا کے سوا کوئی سمجھا نہیں

ہے مخفی حقیقت حضور آپ کی

محبت ہے ماں باپ سے بھی مگر

مقدم محبت حضور آپ کی

کرم اور کیا ہو خطا کار پر

ملے گی شفاعت حضور آپ کی

عطا بے بہا، جود بے انتہا

کرم کی ہے عادت حضور آپ کی

ابوبکرؓ و عثمانؓ و حیدرؓ ہوئے

ملی جن کو صحبت حضور آپ کی

ہمیں بھی حضوری کا موقع ملے

اگر ہو عنایت حضور آپ کی

غریبوں یتیموں کے دن پھر گئے

ملی جب محبت حضور آپ کی

عطا کم نہیں ہے یہ اشفاقؔ پر

یہ کرتا ہے مدحت حضور آپ کی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]