مِرا ہر رنج مِٹتا ہے دُرودِ پاک پڑھتے ہی

سُکونِ قلب مِلتا ہے دُرودِ پاک پڑھتے ہی

نبی کی یاد میں کھو کر تصوّر بھی سفر کر کے

مدینے میں پہنچتا ہے دُرودِ پاک پڑھتے ہی

خدا کی بارگہ سے رَحمتوں کے پھول مِلتے ہیں

مقدّر بھی سنورتا ہے دُرودِ پاک پڑھتے ہی

مِرے آنگن میں خوشیاں بھی مکیں ہونے کو آتی ہیں

اُجالا گھر میں ہوتا ہے دُرودِ پاک پڑھتے ہی

ہوائیں گلشنِ دِل کو جِلا پھر بخش دیتی ہیں

گُلِ جاں بھی نِکھرتا ہے دُرودِ پاک پڑھتے ہی

مجھے سب عِزتوں کی مسندوں پر بھی بِٹھاتے ہیں

رضاؔ اِکرام ہوتا ہے دُرودِ پاک پڑھتے ہی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]