مکین ہے جو سرِ لا مکاں سمجھتا ہے

مقام آپ کا کوئی کہاں سمجھتا ہے

ہیں آپ منبع ء اخلاق مرجعء انوار

یہ بات دوستو! سارا جہاں سمجھتا ہے

وہی رہا ہے کڑی دھوپ سے سدا محفوظ

جو دستِ مصطفے کو سائباں سمجھتا ہے

مقامِ سدرا سے آگے مقام ہے اُن کا

مقام اُن کا بھلا تُو کہاں سمجھتا ہے

یہاں سمجھتے ہیں آقا ہمارے دردوں کو

وہاں وہ مولا سرِ آسماں سمجھتا ہے

پکارتا ہے یہ دل مشکلوں میں آقا کو

درودِ پاک کو اپنی اماں سمجھتا ہے

جو اصلِ نورِ محمد ہے اصلِ نورِ خدا

کہاں یہ ہر کوئی رازِ نہاں سمجھتا ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]