’’مہ و خورشید و انجم میں چمک اپنی نہیں کچھ بھی‘‘

ہے ہر سوٗ روشنی جاری، انھیں کے روئے تاباں کی

مٹیں جو ظلمتیں ساری ہے صدقہ ان کی رحمت کا

’’اُجالا ہے حقیقت میں انھیں کی پاک طلعت کا‘‘

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated