میرا فکر و فن نبی کے ذکر تک محدُود ہے

خالقِ کونین کا مجھ پر کرم ہے ، جُود ہے

حُبِّ پیغمبر پہ ہے حبِّ خدا کا انحصار

میرے آقا کی اطاعت ، طاعتِ معبُود ہے

شرطِ ایماں ہے کہ اقرارِ رسالت بھی کرو

صرف اقرارِ الُوہیت یہاں بے سُود ہے

ہم زمانے میں رہیں گے خستہ حال و خوار و زار

پیروی سیرت کی ہم میں جب تلک مفقُود ہے

ہے خداوندِ جہاں کے لُطف و رحمت کی یہ شکل

مصطفی کا دو جہاں پر فیضِ لا محدُود ہے

نورِ حق سے پائیں گے قلب و نظر اس کے جلا

جس کا چہرہ راہِ طیبہ میں غبار آلُود ہے

اِس پہ بھی الطاف و رحمت کی نظر ہو ، اے خدا

اِک غلامِ جاں نثارانِ نبی محمودؔ ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]