میری ہم نام

آسماں تیری لحد پہ شبنم افشانی کرے
سبزہِ نو رستہ اس گھر کی نگہبانی کرے
محترمہ بشریٰ رحمٰن
——
میری ہم نام
حروف و معانی کے سچے رنگوں سے تصویرِ حیات کی عکاسی کرنے والی
گفتگو میں مخاطب کو تسخیر و لاجواب کرنے میں یدِ طولیٰ رکھنے والی
ہر محفل میں اپنی سحر انگیز شخصیت
اور گفتگو سے چھا جانے والی
شعروادب کی جان
بلبلِ پاکستان
خاموش ہو گئ ہیں
قلم اداس ہے
فضائیں اس طلسمی آواز سے محروم ہو گئی ہیں
سیاست کے ایوان جہاں وہ دبنگ انداز میں
خطاب کرتی تھیں
ان ایوانوں میں سوگوار سناٹا ہے
وہ ایک بھرپور زندگی گزار کے راہیِ ملکِ عدم ہو چکی ہیں
ان کا جانا دل پہ بہت بھاری گزر رہا ہے
بہت دنوں سے خواہش تھی کہ لاہور جانا ہو تو ان سے ملاقات کروں
لیکن منیر نیازی صاحب کی طرح
میں نے بہت دیر کر دی
یا انھیں جانے کی جلدی تھی
اللہ انھیں جنت الفردوس میں دائمی سکون سے نوازے
آمین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

بہ فیض قائد اعظم

ہم وہ ہیں جن کی روایات سلف کے آگے چڑھتے سورج تھے نگوں قیصر و کسریٰ تھے زبوں گردش وقت سے اک ایسا زمانہ آیا ہم نگوں سار و زبوں حال و پراگندہ ہوئے سال ہا سال کی اس صورت حالات کے بعد ایک انسان اٹھا ایسا کہ جس نے بڑھ کر عزم و ہمت […]

ہمیں نابود مت کرنا

اگرچہ سوت سے تکلے نے دھاگے کو نہ کھینچا تھا مرے ریشے بنت کے مرحلے میں تھے رگیں ماں کی دریدوں سے نہ بچھڑی تھیں میں اپنے جسم سے کچھ فاصلے پر تھا مگر میرے عقیدے کا تعین کرنے والوں نے مرے مسلک کے بارے میں جو سوچا تھا اسے تجسیم کر ڈالا میں جس […]