میرے احساس کے دریا میں روانی تجھ سے

اے گل جاں میرے ہونے کی نشانی تجھ سے

موسم گل بھی ترا فصل خزاں بھی تیری

میری آواز کے صحراؤں میں پانی تجھ سے تجھ سے

تجھ سے ہی میری تمناؤں نے وسعت پائی!

آنکھ کے رنگ سماعت کے معنی تجھ سے

تجھ سے آنکھوں نے لیا رنگ پرکھنے کا ہنر

لفظ کی جادوگری نطق نے جانی تجھ سے

تو جو چاہے تو سمندر کو کنارہ کر دے

خاک کے بخت میں پیدا ہو گرانی تجھ سے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]