میرے خدا کا مجھ پہ یہ احسان ہو گیا

میں خواب میں مدینے کا مہمان ہو گیا

لب پر درودِ پاک کے نغمات آئے تو

دل کے سکون کا مرے سامان ہو گیا

تھاما ہے جس نے عشق سے دامانِ مصطفی

کامل ترین وہ بڑا انسان ہو گیا

دوزخ کی آگ اُس کو بھلا کیا جلائے گی

جو شخص اُن کے نام پہ قربان ہو گیا

جس گھر میں اُن کی نعت کی محفل نہیں ہوئی

وہ گھر تباہ ہو گیا ویران ہو گیا

جب عرض کی کہ سیّدی میری مدد کریں

مشکل معاملہ مرا آسان ہو گیا

آنے سے اُن کے پھیلی ہدایت کی روشنی

ہر ذی شعور صاحبِ ایمان ہو گیا

جس کو نبی نے در سے نوازا ہے اے رضاؔ

وہ شخص جو فقیر تھا سلطان ہو گیا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]