میرے نبی کا راج دلارا علی علی

اہلِ وفا کی آنکھ کا تارا علی علی

مولا ،حضور جن کے ہیں،ان کا علی بھی ہے

سب مومنوں کو جان سے پیارا علی علی

آل نبی ہی جائیں گے پہلے بہشت میں

پھر جس طرف کریں گے اشارا علی علی

تجھ کو تو دیکھنا بھی عبادت ہے ، ذکر بھی

ثانی بھلا ہے کون تمہارا علی علی

علمِ نبی کے شہر کا جویا ہے گر کوئی

در اس کے واسطے ہے تمہارا علی علی

مرحب جو آیا سامنے للکارتا ہوا

پٹخا اسے زمین پہ مارا علی علی

محفوظ ہیں جو کشتئ آل نبی میں ہیں

دریائے رنج و غم کا کنارا علی علی

سن کر ’’ولم توءاخ‘‘ تو سرکار نے کہا

دنیا و آخرت میں ہمارا علی علی

قرآں علی کے ساتھ، علی ہیں مع القرآں

عقدہ کھلے گا ‘حوض پہ سارا علی علی

ہم بھی جلیل انہی کے ہیں نوکر اسی لئے

آئے مدد کو جب بھی پکارا علی علی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

الاماں قہر ہے اے غوث وہ تیکھا تیرا

مر کے بھی چین سے سوتا نہیں مارا تیرا بادلوں سے کہیں رکتی ہے کڑکتی بجلی ڈھالیں چھنٹ جاتی ہیں اٹھتا ہے تو تیغا تیرا عکس کا دیکھ کے منہ اور بپھر جاتا ہے چار آئینہ کے بل کا نہیں نیزا تیرا کوہ سر مکھ ہو تو اک وار میں دو پر کالے ہاتھ پڑتا […]

بندہ قادر کا بھی، قادر بھی ہے عبد القادر

سرِ باطن بھی ہے ظاہر بھی ہے عبد القادر مفتیِ شرع بھی ہے قاضیِ ملت بھی ہے علمِ اسرار سے ماہر بھی ہے عبد القادر منبع فیض بھی ہے مجمع افضال بھی ہے مہرِ عرفاں کا منور بھی ہے عبد القادر قطب ابدال بھی ہے محور ارشاد بھی ہے مرکزِ دائرہ سرّ بھی ہے عبد […]