میرے ہر دم میں ترے دم سے بڑا دم خم ہے
میرے ہر دم میں ترا دم ہے مجھے کیا غم ہے
میرے اللہ !میں مانگوں تو بھلا کیا مانگوں
میری پہچان محمدؐ ہے، بتا کیا کم ہے
رات جیون کی، مدین میں بسر ہو جائے
تیرے عشاق کے اظہار کا یہ عالم ہے
ایک قرآن ہے احسان ترا آدم پر
دوسرا عشق اگر ہے تو ترا پیہم ہے
کون فردوس کے دیدار سے گلؔ روکے گا
بس تیری یاد میں جو آنکھ فوراً بھی نم ہے