میں اُن کا ہُوں گدا الحمد للہ

جو محبوبِ خدا الحمد للہ

مجھے اسلام کی دولت عطا کی

کرم ہے یہ بڑا الحمد للہ

محبت چار یاروں کی ہے دل میں

میں ان پر ہُوں فدا الحمد للہ

میں خادم اُن کے اہلِ بیت کا ہُوں

ہے آقا کی عطا الحمد للہ

خدا کا فضل ہے مجھ کو بنایا

غلامِ مصطفیٰ الحمد للہ

جو مرضی ہے شہِ ارض و سما کی

خدا کی ہے رضا الحمد للہ

درِ خیر الوریٰ سے ہم نے جب بھی

جو مانگا مل گیا الحمد للہ

کرم سے نعت مرزا لکھ رہا ہے

مناقِب اور ثنا الحمد للہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]