میں تجھ کو دیکھ لوں اتنی تو زندگی دے دے

مرے خدا مری ہستی کو روشنی دے دے

ترے کرم سے میں کعبہ تو دیکھ آیا ہوں

مجھے کلام محمدؐ کی دلکشی دے دے

تو اپنے پیارے محمدؐ کے نام پر مولا

مرے ضمیر کو ملت سے دوستی دے دے

ترے کرم کی نہیں مجھ پہ انتہا کوئی

مجھے قضائے شہادت کی شاعری دے دے

یہ گلؔ غریب ہے عاصی مگر غنی دل کا

اسے علیؓ کے گھرانے کی چاکری دے دے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

کرم ایسا کبھی اے ربِ دیں ہو

نبی کا سنگِ در میری جبیں ہو نگاہوں میں بسا ہو سبز گنبد لبوں پر مدحتِ سلطانِ دیں ہو سکوں کی روشنی صد آفریں ہے نبی کی یاد ہی دل کی مکیں ہو محبت ، پیار ، امن و آشتی کا مرا کردار سنت کا امیں ہو ہمیشہ دین کے میں کام آؤں مرا ہر […]