میں شوقِ دید سے لبریز دل لئے ہوئے ہوں
اور ایک عمر سے یہ مستقل لئے ہوئے ہوں
یہ محو رہتا نہیں ذکرِ مصطفے میں اگر
میں کوئی دل نہیں پتھر کی سل لئے ہوئے ہوں
کبھی تو پھوٹے گی عشقِ رسول کی کونپل
میں دل سی کِشت میں جو آب و گِل لیے ہوئے ہوں
معلیٰ
اور ایک عمر سے یہ مستقل لئے ہوئے ہوں
یہ محو رہتا نہیں ذکرِ مصطفے میں اگر
میں کوئی دل نہیں پتھر کی سل لئے ہوئے ہوں
کبھی تو پھوٹے گی عشقِ رسول کی کونپل
میں دل سی کِشت میں جو آب و گِل لیے ہوئے ہوں