میں مانتا ہوں ائے عقل والو میرا محمد خدا نہیں ھے

مگر دلوں میں یہ نقش کرلو کہ وہ خدا سے جدا نہیں ھے

حَسِین دیکھا نہ تم سا پایا جمیل دیکھے نہ تم سا دیکھا

تمہارا ہمسر تمہارا ثانی جہاں میں ابتک ہوا نہیں ھے

تمہیں ہو اول تمہیں ہو آخر تمہیں ہو باطن تمہیں ہو ظاہر

خدائے برتر کے بعد آقا کوئی تمہارے سوا نہیں ھے

کَلی کَلی کو ہنسا رہے ہو گٌلوں میں خود مسکرا رہے ہو

فضائے عالم پہ چھا رہے ہو یہ کالی کالی گھٹا نہیں ھے

یہ کس کے پیارے کا تو ہے دشمن یہ کس کی عظمت سے تو ہے بدظن

بتا منافق تجھے ہوا کیا؟ذرا بھی خوف خدا نہیں ھے

ائے دونوں عالم کے راج والے غریب بیکلؔ کی لاج والے

او روز محشر کے تاج والے وہاں کوئی آسرا نہیں ھے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]