اردوئے معلیٰ

Search

ہے عشقِ محمد کا دستور جداگانہ

جینے کی علامت ہے سرکار ص پہ مر جانا

 

طے کر کے یہ نکلا ہے گھر سے کوئی دیوانہ

اس بار مدینے سے واپس ہی نہیں آنا

 

جبرئیل ع سے بھی آ گے پہنچے ہیں شبِ اسریٰ

کام آیا ہے ذروں کا قدموں سے لپٹ جانا

 

تُو ایک وسیلہ ہے آقا کی زیارت کا

اے دستِ اجل تجھسے کس بات کا گھبرانہ

 

جا پوچھ لے آدم س سے مٹی ہے خراب اس کی

جس نے بھی محمد ص کو اپنا سا بشر جانا

 

سلمان ع کا عاشق ہوں بہلول کا شیدا ہوں

کہتی ہے مجھے دنیا دیوانوں کا دیوانہ

 

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ