ناز کعبہ ہیں، فخر قبلہ ہیں

آپ ارفع ہیں آپ اعلیٰ ہیں

آج محسوس ہو رہا ہے مجھے

میرے سرکار جلوہ فرما ہیں

نقش پائے رسول کے آگے

ماہ و انجم کی تابشیں کیا ہیں؟

ابر لطف نبی سے ہوں سیراب

جس قدر تشنگی کے صحرا ہیں

یہ جبین ازل پہ ہے مرقوم

بزم کن میں حضور یکتا ہیں

جتنے ذرے ہیں شہر طیبہ کے

عظمتوں کا سب استعارہ ہیں

زخم غم کی مجھے نہیں پروا

سرور دیں مرے مسیحا ہیں

میرے والی ہیں تاجدار نجف

میرے حامی شہ مدینہ ہیں

غیر کی بات میں نہیں کرتا

میرے آقا مرا بھروسہ ہیں

میری ہستی کا ہیں وہ دار و مدار

وہ مرا دین میری دنیا ہیں

نور کہتا ہوں اس لیے نعتیں

میری بخشش کا یہ ذریعہ ہیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]