نبی کی اس قدر مجھ پہ ہوئی رحمت مدینے میں

مجھے تو مل گئی یارو مری جنت مدینے میں

پلک بھی کب جھپکتی ہے، کھڑا ہوں در پہ مولا کے

گئی جانے کہاں سونے کی وہ عادت، مدینے میں

جو سر سجدے میں رکھا پھر کہاں خود سے اٹھا پایا

مجھے سجدے میں روکے ہے کوئی طاقت مدینے میں

نوازا ہے بہت اب اپنے در پر بھی بلا لیجئے

مری بڑھ جائے گی کچھ اور بھی قامت مدینے میں

مدینے کے مسافر مجھ پہ بس اتنا کرم کرنا

ذرا سا ذکر کر دینا مری بابت مدینے میں

یہاں ہے خواہش شہرت بھی ، جنت کی طلب بھی ہے

نہیں ہوتی کوئی خواہش کوئی حاجت مدینے میں

مدینے کی زمیں پہ پاؤں رکھوں ، دم نکل جائے

چمک جائے گی بس پھر تو مری قسمت مدینے میں

نہیں ہے حرمت آل نبی جس دل میں بھی کاشف

کہاں مل پائے گی اس کو کوئی عزت مدینے میں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]