نسیمِ ذِکرِ نبی جب لبوں کو چھو کے گئی

لگا کہ خلد کی جانب ہے کوئی کھڑکی کھلی

خدایا کرنا محبت بھی لازوال ان کی

وہ جن کا پہلا تعارف بنی ہو نعتِ نبی

جو نقشِ پائے نبی نے اگائے چاند ان کی

پڑی جو لَو تو نصیبے اجالتی ہی گئی

میں نیند آنے سے پہلے ذرا وضو کر لوں

کہ میرے خواب میں آ سکتی ہے وہ پاک گلی

سیہ جبینیں تھیں اپنی سو اُن کے آنے سے

ہمارے حصے میں دو جگ کی روشنی آئی

وظیفہ اسمِ شہِ مرسلیں کا کرتے رہو

نہ التجا میں خلا ہو نہ ربط میں دُوری

نظارے ہوتے ہیں کاغذ پہ آکے سجدہ ریز

خیالِ نعت کا مضموں اگر ہو جلوہ گری

سرُورِ جلوہ نمائی عروج پر تھا مگر

بوقتِ دید بھی تھی فکر ان کو اُمت کی

جہانِ عشق میں ناموسِ مصطفےٰ کے لئے

جو زندگی سے گئے زندگی ہوئی انکی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]