نطقِ حق تیری بات اے طَویلُ السُّکوت !

(کتبِ شمائل میں ہے کہ حضور ’’ طویل السکوت ‘‘

یعنی تادیر خاموش رہنے والے تھے ) بطور ردیف نظم

نطقِ حق تیری بات اے طَویلُ السُّکوت !

خامشی سرِّ ذات اے طویل السکوت!

افصحِ خَلق ! مصدر بلاغت کا ہے

آپ کی بات بات اے طویل السکوت!

عالِمِ واجب و ممتنع ! آپ ہیں

مالکِ ممکنات اے طویل السکوت!

دے رہا ہوں تِری یاد کی فوج سے

لشکرِ غم کو مات اے طویل السکوت!

تیرے گیسوئے مشکیں سے ہیں فیضیاب

یہ گھٹا ، مُشک ، رات اے طویل السکوت !

ہو مِری گفتگو مختصر اور مفید

لغو سے دے نجات ! اے طَویلُ السُّکوت !

ہوں عطا مجھ کو روزانہ اشعارِ نعت

کم سے کم پانچ سات اے طَویلُ السُّکوت!

روزِ محشر معظمؔ کے غیرِ ثنا

نہ کھلیں پرچہ جات اے طَویلُ السُّکوت !

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]