نظر میں ہے درِ خیرالوریٰ بحمداللہ

نظر میں ہے درِ خیرالوریٰ بحمد اللہ

قبول ہو گئی میری دعا بحمد اللہ

چلی ہے ان کے کرم کی ہوا بحمد اللہ

ہر ایک سانس ہے محوِ ثناء بحمد اللہ

درِ حضور پر جب بھی دعا کو لب کھولے

ملا ہے مجھ کو طلب سے سوا بحمد اللہ

یہی ہے میرا اثاثہ، یہی مری پونجی

نبی کی نعت ہے سب کچھ مرا، بحمد اللہ

بسی ہوئی ہے وہاں آج بھی مہک ان کی

میں دیکھ آیا ہوں غارِ حرا، بحمد اللہ

ہم اہلِ نعت کا شام و سحر یہی معمول

کبھی ثناء کبھی حمدِ خدا، بحمد اللہ

نبی کی نعت کا موسم ہے شاخِ ہستی پر

گلِ خیال ہے مہکا ہوا، بحمد اللہ

میں اس کرم کے تصدّق، میں اس عطا پہ نثار

میرا نصیب ہے مدح و ثناء بحمد اللہ

فضائے فکر کو رکھتا ہے مشکبو سرور

خیال نعت ہے مثل صباء بحمد اللہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]