نظر نظر میں نہ اُس کو پچھاڑ بندہ بن

تو بھینگی آنکھ سے کاکی نہ تاڑ بندہ بن

دماغ شل کرے یہ’’ میڈیائے ان سوشل‘​‘​

نہ توڑ دے کوئی تیری ’’ جباڑ‘​‘​ بندہ بن

کہا یہ لیلیٰ سے مجنوں نے پارلر میں چل

کہ سر ہے جھاڑ ترا منہ پہاڑ بندہ بن

خدا کے واسطے تخلیق کو بریک لگا

ہے پہلے ہی پڑا گھر میں کباڑ بندہ بن

سہارنا اسے مشکل ہے پہلوانی بوجھ

نہ بیٹھ ، ٹوٹ نہ جائے نواڑ بندہ بن

ستم نہ ڈھا ہو وہ اردو کہ ٹھیٹھ پنجابی

تو مونگ دَل، نہ مرا سینہ ساڑ ، بندہ بن

تو میری مان انگلش نہ آئے گی ایسے

خدارا منہ کو نہ اپنے بگاڑ بندہ بن

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

بے اصولی اصول ہے پیارے

یہ تری کیا ہی بھول ہے پیارے کس زباں سے کروں یہ عرض کہ تو پرلے درجے کا فول ہے پیارے واہ یہ تیرا زرق برق لباس گویا ہاتھی کی جھول ہے پیارے تو وہ گل ہے کہ جس میں بو ہی نہیں تو تو گوبھی کا پھول ہے پیارے مجھ کو بلوائیو ڈنر کے […]

مجھ کو رخ کیا دکھا دیا تو نے

لیمپ گویا جلا دیا تو نے ہم نہ سنتے تھے قصۂ دشمن ریڈیو پر سنا دیا تو نے میں بھی اے جاں کوئی ہریجن تھا بزم سے کیوں اٹھا دیا تو نے گا کے محفل میں بے سُرا گانا مجھ کو رونا سکھا دیا تو نے کیا ہی کہنے ہیں تیرے دیدۂ تر ایک نلکہ […]