میں رواں دائرے میں رہ گیا ہوں
اس لئے راستے میں رہ گیا ہوں
ہر خسارے کو سوچ رکھا تھا
میں بہت فائدے میں رہ گیا ہوں
سر جھٹکنے سے کچھ نہیں ہوگا
میں ترے حافظے میں رہ گیا ہوں
گم ہوا تھا کسی پڑاؤ میں
دوسرے قافلے میں رہ گیا ہوں
میں جری تو عدو سے کم نہیں تھ
بس ذرا تجربے میں رہ گیا ہوں
میں کسی داستاں سے ابھروں گا
میں کسی تذکرے میں رہ گیا ہوں